جو اپنی عمر سے آگے نکل رہی ہو تم

Poet: Wasi Shah By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

جو اپنی عمر سے آگے نکل رہی ہو تم
تمہیں خبر ہے جوانی میں ڈھل رہی ہو تم

کبھی تمہیں بھی دعویٰ تھا سرد مہری کا
کسی کے لمس کو پا کر پگھل رہی ہو تم

بتاﺅ کیوں نہیں روکا تھا جانے والے کو؟
اب ایک عمر سے کیوں ہاتھ مل رہی ہو تم

جو والدین نے تم سے کہا وہ مان لیا
اب اپنی آگ سے چُپ چاپ جل رہی ہو تم

ہمارے دل کا کھلونا تمہی نے توڑا تھا
اب اِس کھلونے کی خاطر مچل رہی ہو تم

تمہیں گماں ہے کہ میں جانتا نہیں کچھ بھی
مجھے خبر ہے کہ رستہ بدل رہی ہو تم

Rate it:
Views: 716
29 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL