جو سرحد کی حفاظت کر رہے ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Romania

مرے آنسو بغاوت کر رہے ہیں
مری آنکھوں سے ہجرت کر رہے ہیں

مچا ہے شہر میں کہرام لیکن
وہ لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں

مرے گھر اک دیا کیا جل اٹھا ہے
وہ آندھی کی حمایت کر رہے ہیں

یہ اندازِ شکایت بھی عجب ہے
مجھے، میری شکایت کر رہے ہیں

میں وشمہ ان کے صدقے کیوں نہ جاوں
جو سرحد کی حفاظت کر رہے ہیں

Rate it:
Views: 415
24 Nov, 2013