جو سننے آیا تھا وہ سنا بھی نہیں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

جو سننے آیا تھا وہ سنا بھی نہیں
جو کہنا تھا ُاس نے وہ کہا بھی نہیں

زندگی پھر تیز رفتار سے چل پڑی جیسے
مدت سے کوئی ُاس کے لیے رکا بھی نہیں

پلکوں میں سے گرا تھا اچانک اک اشک
ُاس زمیں پر جہاں کوئی صحرا بھی نہیں

ملن ہو گا - یا پھر یوہی بچھڑ جایئں گے
اب تو دعائیں ہی ہیں دوسرا کوئی اصرا بھی نہیں

آسمان پر دیکھا تو سورج کی تپش محوس ہوئی
دہاین خود پر دیا تو راکھ کے سوا کچھ بھی نہیں

کیا چھوڑ دیں - یہ دنیا - دنیا میں رہ کر
جبکہ سب ہی پرائے نکلے کوئی اپنا بھی نہیں

Rate it:
Views: 404
31 Oct, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL