جو ڈر تھا وہی ہوا آخر
وہ ہو گیا جدا آخر
جب ہجر مقدر تھا تو وہ
کیسے ساتھ میرے رہتا آخر
میرے آنسوؤں کی مت فکر کرو
تھم جائے گا یہ دریا آخر
اِس آس پہ دعا مانگتے ہی گئے
کبھی تو سُنے گا خدا آخر
اُس کی نبھ گئی میرے بغیر
بِن اُس کے میں جی گیا آخر