جو کرتے رہو گے شکوہ غربت زمانے سے

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

جو کرتے رہو گے شکوہ غربت زمانے سے
پھرتے رہو گے دربدر یونہی ٹھکانے سے

گردش ِ آیام کی چکی جو چلے گی
بہانے ڈھونڈوں گے فرار کے وہی پرانے سے

میری زبان، میری ترجماں ہوتی تو کیا ہوتی؟
یہاں کچھ بھی نہیں ہوتا کچھ سننے سنانے سے

ہر اک زباں پہ ظلم کی داستانیں ہیں
میرے ہم نفس یہاں ملتا نہیں کچھ گڑگڑانے سے

کہا مانو میرا احسن تو پا لو گے مرادیں تم
خدا یونہی نہیں ملتا صرف ایمان لانے سے

Rate it:
Views: 424
21 Jul, 2011
More Life Poetry