تمہاری یاد ہٹ جاتی تصویر سے اگر میں تصویروں کا انبار سینے سے لگا لیتا اُس شام کی ہوا کو نہ بھولیں گے کبھی جس شام کی ہوا نے چراغوں کو بجھا ڈالا ہوا کے اک جھونکے نے بستیوں کو اُجڑ ڈالا ہستیاں مٹتی گئیں، نشیمن لُٹتے گئے