کر ونہ ہر گز ذرا بھی تا خیر
جگا دو جگا دو تم اپنا ضمیر
کرتے رہو صدا بلند حق کے لئے
چاہے اُٹھانی پڑے تم کو شمشیر
بدل لیتا ہے انساں اپنی ہمت سے
اپنی قسمت کی لکھی ہوئی ہر تحریر
لب سے اپنے نہ کسی کو تکلیف دو
چلاؤ ہر گز کسی پر نہ لفظوں کے تیر
بھائی بھائی مسلم تو ہیں سارے
کھینچو نہ تم ان میں کوئی لکیر
ایک رہیں گے گر نیک رہیں گے
کامیابی بنے گی کاشف ان کی تقدیر