جگا دو جگا دو تم اپنا ضمیر
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliکر ونہ ہر گز ذرا بھی تا خیر
جگا دو جگا دو تم اپنا ضمیر
کرتے رہو صدا بلند حق کے لئے
چاہے اُٹھانی پڑے تم کو شمشیر
بدل لیتا ہے انساں اپنی ہمت سے
اپنی قسمت کی لکھی ہوئی ہر تحریر
لب سے اپنے نہ کسی کو تکلیف دو
چلاؤ ہر گز کسی پر نہ لفظوں کے تیر
بھائی بھائی مسلم تو ہیں سارے
کھینچو نہ تم ان میں کوئی لکیر
ایک رہیں گے گر نیک رہیں گے
کامیابی بنے گی کاشف ان کی تقدیر
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






