جھلستے چہروں کو یاد رکھوں یا موسموں کا شباب دیکھوں

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

جھلستے چہروں کو یاد رکھوں یا موسموں کا شباب دیکھوں
نظر میں چہروں کی ذردیاں ہوں تو کیسے کھلتے گلاب دیکھوں

نہ دوست دشمن کی کوئی پہچاں ، نہ فرق اپنے پراۓ کا کچھ
ہر ایک چہرہ چھپا ہوا ہے میں کیسے زیرِ نقاب دیکھوں

بدلتے چہروں کو دیکھنے کا ابھی تجربہ نہیں ہے مجھ کو
سدا جو تھا مہربان مجھ پر میں کیسے اُس کا عتاب دیکھوں

ہر اِک قدم پر نئے حوادث ، ہر اِک قدم پر نئی کہانی
ملے جو فُرصت کا کوئی لمحہ تو زندگی کی کتاب دیکھوں

ہے زندگی پھر بھی خوبصورت اگرچہ اس میں نہ کچھ بچا ہو
جو چل پڑو ں تو ہر اِک قدم پر نیۓ نیۓ کھلتے باب دیکھوں

بدلتے لمحوں کے ساتھ شاید بدل رہی ہیں پرانی قدریں
جو نفس کا ہے غلام عذراؔ اُسی کو میں کامیاب دیکھوں

Rate it:
Views: 894
27 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL