اب تیری یاد سے وحشت نہیں ہوتی مجھ کو زخم کھولتے ہیں اذیت نہیں ہوتی مجھ کو اب کوئی آئے چلا جائے میں خوش رہتا ہوں جھوٹ بولوں ندامت نہیں ہوتی مجھ کو