جھیل رہے ہیں جس کی سزا ہم صدیوں سے
Poet: hira By: hira, gojraجھیل رہے ہیں جس کی سزا ہم صدیوں سے
یوں لگتا ہے محبت سنگین جرم بن گئی ہے
زمانے سے خود کو چھپائے پھرتے ہیں
خود پہ حجاب اوڑھے محبت شرم بن گئی ہے
بھول کر خدا کو دنیا انساں کو پوجتی ہے
ان بت پجاریوں کے لیے محبت دھرم بن گئی ہے
بھٹکا رہی ہے در بدر ہر لمحہ بے آسراہ
صحرا کی ریت کی مانند محبت سیال گرم بن گئی ہے
ہر کسی کا سرور اس میں پنہاں ہے
درد والوں کے لیے محبت کرم بن گئی ہے
غم دوراں سے چند لمحات چرانے کے واسطے
سوختہ چراغوں کے لیے محبت بھرم بن گئ ہے
ہم سے تو لیتی رہی جابجا ہر مسکان کا حساب
نجانے کیوں ان بے وفاؤں کے لیے محبت نرم بن گئی ہے
More Sad Poetry






