Add Poetry

جی دیکھا ہے، مر دیکھا ہے

Poet: Habib Jalib By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

جی دیکھا ہے، مر دیکھا ہے
ہم نے سب کچھ کر دیکھا ہے

برگِ آوارہ کی صورت
رنگِ خشک و تر دیکھا ہے

ٹھنڈی آہیں بھرنے والو
ٹھنڈی آہیں بھر دیکھا ہے

تیری زلفوں کا افسانہ
رات کے ہونٹوں پر دیکھا ہے

اپنے دیوانوں کا عالم
تم نے کب آ کر دیکھا ہے؟

انجُم کی خاموش فضا میں
میں نے تمہیں اکثر دیکھا ہے

ہم نے اس بستی میں جالب
جھوٹ کا اونچا سر دیکھا ہے

Rate it:
Views: 331
20 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets