حجاب تیرے چہرے پر سجا دوں
باغِ ارم کی حور تجھے بنا دوں
کبھی داغ آئے اگر تیری عزت پر جاناں
اپنی روح کے دامن میں تمہیں چھپا دوں
زمانہ اگر کبھی راہیں کریں دشوار تیری
تیری ہر راہ پر پلکیں اپنی میں بچھا دوں
آ دیکھ میں تم کو کیسا عشق کرتا ہوں
تم جو کہو خود کو سولی پر چڑھا دوں
وار کر سب کچھ تم پر مِٹ بیٹھا ہوں
محبوب۔۔ آ تجھے ہر درد کی دوا دوں