حرف آخر

Poet: Sas By: Saadat Amin Satti, abudhabi

اک اک کر کے ڈوبتے جا رہے ہیں ستارے اور چاند بھی
کہا ہیں چھپ گئے ہیں میں تمہارا انتطار کرتے کرتے تھک گیا ہوں
چلی آؤ چلی آؤ کہ زندگی اب تمہارے بن گزرتی ہی نہیں
چلی آؤ کہ اب میرے سینے میں چھپا کرب انگارے لے رہا ہے
چلی آؤ چلی آؤ چلی آؤ کون ہے جو تمہں روکتا ہے
کون ہے جو تمہں ٹوکتا ہے اسے بتاؤ اسے سمجھاؤ
کیا تمہارا دل ہے جو روکتا ہے جو میرے سپنے توڑتا ہے
اسے سمجھاؤ اسے بتاؤ تیرے بن جیا نہ جائے
بس یہ حرف آخر ہے

Rate it:
Views: 421
25 Mar, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL