طاقت کی لڑائی میں بقا کی جنگ جاری ہے
اصولوں کی سیاست میں بڑی خچرخواری ہے
ہٹاؤ درد۔ دنیا، غربت و افلاس کے چکر
گریباں میرا جو پھاڑا، چلو اب تری باری ہے
خوشی سے مسکرا بیٹھا، غموں کو بھول کر اپنے
نتیجے کی خواہش، ٹانک کر آنکھوں میں سو سپنے
مگر احسن نہ بدلی ہے، نہ بدلے گی روش ان کی
چلو سوجائو یہ کرلیں گے، یہ سب ترا یہ کچھ اپنے