Add Poetry

حسرتوں کو سنبھال رکھتا ہوں

Poet: امن وسیم By: امن وسیم, ملتان

اپنی حسرتوں کو سنبھال رکھتا ہوں
یعنی جاں کا وبال رکھتا ہوں

تو ظلم کرنے میں چیمپیئن ہو گا
میں سہنے میں کمال رکھتا ہوں

دکھوں کی ایسی عادت مجھ کو ہو گئی ہے کہ
عزاب اپنے لیے خود ہی میں پال رکھتا ہوں

جو تو نے مجھ کو دیے کون کسی کو دیتا ہے
میں اپنے سارے زخم بے مثال رکھتا ہوں

تیری کج ادائیوں کی شام کب ہو گی
میں زباں پر یہی اکثر سوال رکھتا ہوں

تیرا آنا اک خواب ہو گیا ہے امن
میں پھر بھی حساب ماہ و سال رکھتا ہوں

Rate it:
Views: 526
21 Mar, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets