حسیں زلفوں میں رہ کر جی لیا ہم نے
تیرا غم زہر سجھ کہ پی لیا ہم نے
تجھے پانے کی امید پہ گزری ہے زندگی
تیری یادوں کے سہارے جی لیا ہم نے
چھپاتے رہے تجھے دنیا کی نظروں سے
تیری تمنا کو دل میں سی لیا ہم نے
تو نہیں ملے گا یہ گماں ہے ہم کو
تیرے تصور کو دل میں سی ہم نے