حصارِ ذات سے نکلے تو کچھ نظر آئے

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

حصارِ ذات سے نکلے تو کچھ نظر آئے
نگاہِ شوق سے دیکھے تو کچھ نظر آئے

انا کی آگ میں جل کر دور ہے مجھ سے
وہ میرے پاس سے گزرے تو کچھ نظر آئے

وہ میرے عشق و جنوں کو رسمی کہنے والا
میرے دل میں کبھی اُترے تو کچھ نظر آئے

دل میرا خود سے ہی بیگانہ ہوا جاتا ہے
وہ بھی یونہی مجھے چاہے تو کچھ نظر آئے

فقط الفت کا واویلہ ہی کئے جانا کیوں
وہ تقاضے بھی نباہے تو کچھ نظر آئے

اپنی داستانِ غم سنا کر وہ اک لمحہ کبھی
حال میرا بھی پوچھے تو کچھ نظر آئے

مطمٔن ہے میرے چہرے کے تبسم سے جو
نگاہِ سوز میں بھی جھانکے تو کچھ نظر آئے

خلش دل میں جو بھی ہے بیاں کر دے
بھید اپنا بھی وہ کھولے تو کچھ نظر آئے

تیرے وصل کی حسرت سے رضا دل
کچھ دیر کو ہی سنبھلے تو کچھ نظر آئے
 

Rate it:
Views: 432
29 Aug, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL