حق بات کیا نکل گئی میری زبان سے
Poet: syed irfan ali zaidi By: syed irfan ali zaidi, faisal abad حق بات کیا نکل گئی میری زبان سے 
 مجھ سےتمام لوگ ھوئے بد گمان سے
 
 پنہایوں میں اس کی بلندی چھپی ملی 
 کتنی عظیم ہے یہ زمیں آسمان سے
 
 سائے میں تیرگی میں پجاری کو کیا خبر 
 پوچھو تمازتوں کا اثر سائبان سے 
 
 بچے کبھی نا میری کتابوں سے کھیلتے 
 گر میں خرید سکتا کھلونے دوکان سے 
 
 اپنی زمین چھوڑ کر جانے لگا تھا میں 
 لڑنے لگیں ھوائیں مگر بادبان سے
 
 مقتل گواھی دیتے ھیں ھر سو زمین پر
 اترا کھیں عذاب ھے پھر آسمان سے
 
 اوندھا پڑا ملا ھے چراغوں کا قافلہ
 چھوڑا یہ تیر کس نے ھوا کی کمان سے
 
 بے نام پانیوں کی طرف تیرتے ھوئے 
 ٹکرا گیا ھو ترے بدن کی کمان سے
 
 سڑکوں پہ پھر رھی ھے اجل ڈھوتی ھوئی 
 زیدی مں پھر نکلنے لگا ھو مکان سے
More Sad Poetry






