حیاتَ گُم گشتہ۔۔۔۔چار

Poet: Tahir By: Dr Khizar Hayat Tahir, Rawalpindi

کیا یاد تجھے بھی آتے ہیں
اک لڑکی تھی اک لڑکا تھا
لڑکا جب تعلیم کا اپنی سال مکمل کرتا تھا
اور ترقی کر کے وُہ تعلیم کا زینہ چڑھتا تھا
خوش خبری وُہ سب سے پہلے لڑکی کو ہی سُناتا تھا
اس کے لئے وُہ شہر سے تازہ پھول اور لڑی لاتا تھا
وُہ لڑکی جن کی رسیا تھی
بیٹھ کے پاس وُہ لڑکی کے
اُس کی آنکھیں بند کر دیتا تھا
منہ اُسکا کُھلواتا تھا
اور میٹھے سے بھر دیتا تھا
اپنے ہاتھوں اُسے کھلاتا تھا
لڑکی بھی لڑکے پہ بہت سے پھول نچھاور کرتی تھی
اور مُبارک دیتی تھی
دن اُن کے لبریزَ محبت راتوں کے خواب بھی اپنے تھے
پت جھڑ کا کوئی نام نہ تھا اور سارے رنگ بہار کے تھے
خوشیوں کے گہوارے میں ہر دم ہلکورے لیتے تھے
گلہائے مسرت لے کے بہاریں چاروں جانب رقصاں تھیں
کیا یاد تجھے بھی آتے ہیں
اک لڑکی لمبی چٹی سی اک لڑکا سانولا سانولا سا
(جا ری)

Rate it:
Views: 312
17 Sep, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL