حیات مختصر سی لاۓ بیٹھے ہیں
کیوں قدورتوں کو دل سے لگاۓبیٹھے ہیں
رنجشیں بڑھا دیتی ہیں نفرت ،حسد اور کینہ
کیوں پھر دل ان سےجلا یے بیٹھے ہیں
بہت تھوڑی ہے یہ عمر محبّتوں کے لئے
بے جا ناراضگیوں میں گنواہے بیٹھے ہیں
سکون قلب کےلئے زکر اللّه ہی کافی ہے
کیوں امید دنیا سے لگاۓ بیٹھے ہیں