Add Poetry

حیات کے برزخ میں

Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasur

تلاش معنویت کے سب لمحے
صدیاں ڈکار گئیں
جھتڑوں میں ملبوس معنویت کا سفر
اس کنارے کو چھو نہ سکا
تاسف کے دو آنسو
کاسہءمحرومی کا مقدر نہ بن سکے
کیا ہو پاتا کہ شب کشف
دو رانوں کی مشقت میں کٹ گئی
صبح دھیان
نان نارسا کی نذر ہوئی
شاعر کا کہا
بےحواسی کا ہم نوا ہوا
دفتر رفتہ شاہ کے گیت گاتا رہا
وسیبی حکائتیں بےوقار ہوئیں
قرطاس فکر پہ نہ چڑھ سکیں
گویا روایت کا جنازہ اٹھ گیا
ضمیر بھی چاندی میں تل گیا
مجذوب کے خواب میں گرہ پڑی
مکیش کے نغموں سے طبلہ پھسل گیا
درویش کے حواس بیدار نقطے
ترقی کا ڈرم نگل گیا
نہ مشرق رہا نہ مغرب اپنا بنا
آخر کب تک یتیم جیون
حیات کے برزخ میں
شناخت کے لیے بھٹکتا رہے
 

Rate it:
Views: 674
09 Sep, 2014
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets