حیا ت گُم گشتہ--نو

Poet: Tahir By: Dr Khizar Hayat Tahir, Rawalpindi

 کیا یاد تجھے بھی آ تے ہیں
ا ک لڑ کی تھی ا ک لڑ کا تھا
ا ک لڑ کی جو اُ د ا س سی تھی ا و ر لڑ کا غم کا ما را تھا
پہنچ کے د و سر ے مُلک وُہ لڑ کا کھو یا کھو یا ر ہتا تھا
تنہا ئی میں بس وُہ ا پنے د ل سے با تیں کر تا تھا
جس میں لڑ کی ر ہتی تھی
آ نکھو ں میں لئے شمعیں ر و شن
وُہ ر ا ہ میں اُ س کے بیٹھی تھی
وُ ہ آ نکھیں ا یک سو ا لی تھیں
لو ٹ کے گھر کب آ وئ گے
سو ا ل ا ن آ نکھو ں کا مہمیز سا ث اق بت ہو تا ہے
لڑ کے کو ہو ش میں لا تا ہے
لڑ کا پھر تعلیم میں ا پنی پو را مگن ہو جا تا ہے
ر ا ہ میں ا س کے حا ئل کئی د لکش پھند ے ہو تے ہیں
کا ٹ کے ا ن ر نگیں پھند و ں کو لڑ کا صا ف نکلتا ہے
ر ا ہ تکتی اُ ن آ نکھو ں کی لا ج ہمیشہ ر کھتا ہے
ہر ا یک سمسٹر میں لڑ کا کو ر س ذ یا دہ لیتا ہے
لڑ کی کو ملنے کی تڑ پ میں ہر ا ک دُ کھ کو سہتا ہے
آ خر کا ر وُہ لڑ کا علم کی ا علی ڈ گر ی لیتا ہے
یعنی شر ط و صل لیلی جلد مکمل کر تا ہے
خو ب محل تعمیر کئے د ل میں لڑ کا
لو ٹ کے گھر کو آ تا ہے
کیا یا د تجھے بھی آ تے ہیں
ا ک لڑ کی پا کستا ن میں تھی ا و ر لڑ کا جو پر د یس میں تھا
(جا ر ی)

Rate it:
Views: 486
11 Dec, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL