حیران ہو یہ کون سا دستور وفا ہے

Poet: Aazi By: Azam, Gujranwala

حیران ہو یہ کون سا دستور وفا ہے
تو مثل رگ جان ہے تو کیوں مجھ سے جدا ہے

تو اہل نظر ہے تو نہیں تجھ کو خبر کیوں
پہلو میں تیرے کوئی زمانے سے کھڑا ہے

لکھا ہے میرا نام سمندر پہ ہوا نے
اور دونوں کی فطرت میں سکوں ہے نا وفا ہے

اٹھتی ہیں جو پہلو سے میرے درد کی لہریں
بےتاب سمندر کوئی سینے میں دبا ہے

اے زیست کے دوزخ سے گزرتے ہوئے لمحوں
سوچا ہے کبھی تم نے کہ جینا بھی سزا ہے

Rate it:
Views: 608
02 Sep, 2010