خاموشی سے بکھرنا آ گیا ہے ہمیں اب خود اجڑنا آ گیا ہے کسی کو بے وفا کہتے نہیں ہم ہمیں بھی اب بدلنا آ گیا ہے کسی کی یاد میں روتے نہیں ہم ہمیں چپ چاپ جلنا آ گیا ہے گلابوں کو تم اپنے ہی پاس رکھو ہمیں کانٹوں پر چلنا آ گیا ہے