خاموش بیٹھے تھے وہ
Poet: By: Khalid Pervez, Pasrur, Saukin Windخاموش بیٹھے تھے وہ غموں سے چور بیٹھے تھے
تاریک راہوں کے پنچھی نہ اڑنے پہ مجبور بیٹھے تھے
حال دل اپنا بتاتے یا نہ بتاتےمگر
ان کی اپنی ادا تھی وہ پریشان ضرور بیٹھے تھے
بچھڑ گیا تھا شاید ان کا بھی کوئی ہمسفر
اس لئے وہ دردوں سے معمور بیٹھے تھے
نہ تھی روانگی ان کے ذہن میں کی تدبیر کی
بس منتظر تھے وہ جس سے دور بیٹھے تھے
ہر کسی کی کسی سے رفاقت ہوتی ہے خالد
اس لئے وہ لے کر دوستی کے دستور بیٹھے تھے
More Sad Poetry







