خاموش بیٹھے تھے وہ

Poet: By: Khalid Pervez, Pasrur, Saukin Wind

خاموش بیٹھے تھے وہ غموں سے چور بیٹھے تھے
تاریک راہوں کے پنچھی نہ اڑنے پہ مجبور بیٹھے تھے

حال دل اپنا بتاتے یا نہ بتاتےمگر
ان کی اپنی ادا تھی وہ پریشان ضرور بیٹھے تھے

بچھڑ گیا تھا شاید ان کا بھی کوئی ہمسفر
اس لئے وہ دردوں سے معمور بیٹھے تھے

نہ تھی روانگی ان کے ذہن میں کی تدبیر کی
بس منتظر تھے وہ جس سے دور بیٹھے تھے

ہر کسی کی کسی سے رفاقت ہوتی ہے خالد
اس لئے وہ لے کر دوستی کے دستور بیٹھے تھے

Rate it:
Views: 724
27 Nov, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL