خاموش پلکوں سے جب آنسو بکھر جاتے ہیں

Poet: احمد By: ہارون فضیل, Karachi

خاموش پلکوں سے جب آنسو بکھر جاتے ہیں
آپ کیا جانیں آپ کتنا یاد آتے ہیں

ابھی بھی اُسی موڑ پہ کھڑے ہیں جہاں
آپ نے کہا تھا ٹھہرو ہم ابھی آتے ہیں۔

Rate it:
Views: 857
13 Jan, 2022