مجے کیا خبر کہ تیرے دل میں میری چاہت ہے کے نہیں
میرے دل میں تمہاری چاہت ہے تم کو خبر ہے کہ نہیں؟
معلوم نہیں مجے تمہاری چاہت میں اثر ہے کہ نہیں
تمہاری چاہت میں جو میری حالت ہے وو تمہاری ہے کے نہیں؟
اب میں کبھی نہیں آؤں گی حسین لوگوں کے فریب میں
کیا میری طرف تیری در پردہ نظر ہے کے نہیں
مت پوچھو مجھ سے میرے درد دل کی حالت
میرے دامن میں ہر آنسو پھول کی طرح ہے کے نہیں
سارے شہر بھر میں میں روز پوچھتی پھرتی ہوں
جس کی دیوانی ہوں اسکو خبر ہے کے نہیں