ختم کرنے اگر ہیں غم
بیتے لمحوں کو سوچو کم
نہیں یہ عشق ہے، نادانیاں ہیں
بہت کہتے تھے تم سے، ہم
بگڑ جائیں جو گھاﺅ عشق کے تو
کوئی مِلتا نہیں مرہم
لوگ پڑھ لیں گے تو رسوا کریں گے
کبھی آنکھیں نہ رکھنا نم
چلی جانا نہیں روکونگا پھر میں
ذرا بارش تو جائے تھم
دیکھ کر ہونٹ تیرے کپکپاتے
میرا گُھٹنے لگا ہے دم
ہمیں کہہ دو جو دل میں ہے تمہارے
بھرم رکھ لیں گے تیرا ہم