ختم ہو گئی زندگانی پچھتاوا ہی رہ گیا

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

ختم ہو گئی زندگانی پچھتاوا ہی رہ گیا
بنے گا کبھی دل مسلم دعوا ہی رہ گیا

نہیں مانگتا وہ کچھ بھی اخلاص کے سوا
نہ ملا دل دل سے دکھاوا ہی رہ گیا

ترے وجود کی دیوار خستہ ہےعرفان
نہ رہا تو باقی فقط بلاوا ہی رہ گیا

 

Rate it:
Views: 822
28 May, 2012