لو اپنا جہاں دنیا والو
ہم اس دنیا کو چھوڑ چلے
جو رشتے ناطے جوڑے تھے
وہ رشتے ناطے توڑ چلے
کچھ سکھ کے سپنے دیکھ چلے
کچھ دکھ کے صدمے جھیل چلے
تقدیر کی آندھی گردش نے
جو کھیل کھیلائے جھیل چلے
یہ راہ اکیلی کٹنی ہے
یہاں ساتھ نہ کوئی یار چلے
اس پار نا جانے کیا پائیں
اس پار تو سب کچھ ہار چلے
ہر چیز تمہاری لوٹا دی
ہم لے کے نہیں کچھ ساتھ چلے
پھر دوش نہ دینا اے لوگوں
ہم دیکھ لو خالی ہاتھ چلے