میں نے کہا سب کچھ تمہارے لیے چھوڑ آئی
پھر ُاس نے اپنا ہر عیب بتا دیا مجھے
واپسی کا کوئی راستہ یوں تو نا تھا
لیکن ہاتھ پکڑ کر راستا دیکھا دیا مجھے
میرے آنسوؤں پر اچانک وہ ہسنے لگا
پہلے ھیر ، پھر رانجا بنا دیا مجھے
اس طرح نوازش کی میری محبت کی
کہ میری ہی نظروں سے گرا دیا مجھے
ُاس وقت میں کچھ کہنے کے کہاں قابل تھی
خدا نے چاہا تو پھر ملیں گئے حکم سنا دیا مجھے