خزائیں رقص کرتی ہیں
Poet: By: Naveed Dar, megara greeceمیرے خوابوں کے گلستاں میں خزائیں رقص کرتی ہیں
میرے ہونٹوں کی لرزش میں وفائیں رقص کرتی ہیں
مجھے وہ لاکھ تڑپائے مگر اس کے لیے اب بھی
میرے دل کے اندھیروں میں دعائیں رقص کرتی ہیں
اسے کہنا لوٹ آئے اب تو سلگتی شام سے پہلے
کسی کی خشک آنکھوں میں صدائیں رقص کرتی ہیں
More Sad Poetry







