خزاں رسیدہ پیڑوں کے درمیان

Poet: Syed Sajid Ali By: Syed Sajid Ali, Lahore

خزاں رسیدہ پیڑوں کے درمیان
سنسان، ویران، خاموش سڑک پر
ہوا کے دوش پر
اُڑتے سوکھے زرد پتے
جیسے
بے رنگ جیون کی راہ پر
وقت کے دوش پر
بکھرے، ٹوٹے، بے جان خواب
یاس سے بوجھل قدموں تلے
بے بس سی اک چرچراہٹ
آواز ہے شاید
سُوکھے زرد پتوں کی
یا پھر
صدا ہے
بے جان خوابوں کی

Rate it:
Views: 1284
23 Feb, 2009