Add Poetry

خزاں کے سُوکھے پتوں کو سینے سے لگائے پھرتا ہوں

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

خزاں کے سُوکھے پتوں کو سینے سے لگائے پھرتا ہوں
گلشن کی خستہ حالی سے دامن سجائے پھرتا ہوں

صحرا کی تپتی ریت پہ چاہت کی اِک اُمید لیُے
کچھ پھول ہیں مرجھائے ہوئے ہاتھوں میں اٹھائے پھرتا ہوں

ہر بندہ غرص کا بندہ ہر شخص یہاں ہرجائی
اس عالم میں میں محبت کی اِک شمع جلائے پھرتا ہوں

نفرت کی تاریکی میں حرص کے بادلوں کے پیچھے
نکلتا ہوا چاند چایت کا سب کو دکھائے پھرتا ہوں

آس لیے اُمید لیے ہر در پہ ساجد مارا مارا اس
گلشن کی بقاء کے لیے دامن پھیلائے پھرتا ہوں

Rate it:
Views: 1744
29 Oct, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets