خسارے ہی خسارے میں ہوئی تھی
Poet: Shabbir Nazish By: Shabbir Nazish, Karachiخسارے ہی خسارے میں ہوئی تھی
محبت استعارے میں ہوئی تھی
اور اس کے بعد سب کچھ بہہ گیا تھا
بس اک جنبش کنارے میں ہوئی تھی
مجھے پیکر میں جب لایا گیا تھا
نموداری ستارے میں ہوئی تھی
خدا سے میری پہلی گفتگو بھی
سراسر تیرے بارے میں ہوئی تھی
ترے اک روز ملنے کی بشارت
گماں کے استخارے میں ہوئی تھی
More Sad Poetry






