تمہیں شکستہ دلوں کا ، خیال آ ہی گیا ریزہ ریزہ ہوا دل ، تم سے مگر بُرا نہ ہوا تمام عمر جسے بے انت میں نے چاہا تھا ملول ہو کے بھی ،صد حیف وہ مرا نہ ہوا