خنجر ہو نہ تلوار ہو زمانے میں
فقط پیار ہی پیار ہو زمانے میں
لوگ ہنستے مسکراتے ہی رہیں سدا
کوئی آنکھ نہ اشکبار ہو زمانے میں
آرزو ہے کہ پھول نہ مُرجھائیں کبھی
خزاں ہو یا بہار ہو زمانے میں
ہر بستی ہر نگر آباد رہے ہمیشہ
خطا دُشمن کا وار ہو زمانے میں
جو ہم ذوق ہو، اہلِ وفا ہو، مخلص ہو
امر کا ایسا یار ہو زمانے میں