ہم تم سے دور رہ کر بھی تم سے جدا نہ ہو سکے
تمہاری جفاؤں پر بھی ہم تم سے خفا نہ ہو سکے
تمہیں اپنا بنانے جو دعوے خود سے کرلئے
وائے قسمت کوئی بھی ہم سے وفا نہ ہو سکے
بے خودی میں ایک دن تم ہم کو اپنا کہہ گئے
اس بات پر بھولے سے بھی ہم بے وفا نہ ہو سکے
تمہارے ساتھ باتیں کرتے رہیں سوچتے رہے
لیکن تمہارے روبرو الفاظ ادا نہ ہو سکے
عظمٰی ہمیں خوابوں نے تنہا کر دیا
لیکن میرے خیال تنہا نہ ہو سکے