Add Poetry

خواب تو بس خواب ہوتے ہیں

Poet: Imran By: imran, Sanghar

خواب تو بس خواب ہوتے ہیں
ہماری جان کا عذاب ہوتے ہیں

شروع میں دیکھتے ہیں جب
یہ تو بڑے ہی نایاب ہوتے ہیں

عمل پیرا جو ہو ان پہ سمجھو
اس کو بڑے ہی ثواب ہوتے ہیں

محبوب کی صورت جو نظر آئے
تو ہاتھوں میں گلاب ہوتے ہیں

میٹنگ کا ہوتا ہے جب ٹائم فکس
ملنے کو پھر ہم بےتاب ہوتے ہیں

یہ کہتے ہیں ان سے مل کر صاحب
آپ تو جی ہمارے ماہتاب ہوتے ہیں

پیار کی ہوتی ہیں چند ہی باتیں
آہستہ آہستہ عزت مآب ہوتے ہیں

ہو جاتی ہے پھر شادی تو یہی
ذندگی کے لیے شراب ہوتے ہیں

خواب چھوٹے ہی دیکھو عمراؔن
فیوچر کا ہمارے یہ باب ہوتے ہیں

Rate it:
Views: 2663
31 May, 2021
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets