خواب شاعری

Poet: حفضہ اقبال By: Hifza Iqbal, Gujranwala

سنو سوچ کے دیکھا کرو خواب کوئی
کہ شکستگی ٹوٹے خوابوں کی
بڑی بے رحم ہوتی ہے
یہ بن کے شور اُبھر ے گی
اُداسی بن کے چمٹے گی

تمھے راتوں رُلاے گی
کبھی نا ختم ہونے کو
تھکے وجود کی صورت
تمہاری نسلوں میں اُترے گی
اُنھے راتوں جگاے گی
بےچینی بن کے ستاے گی

تعبیر کا کفارہ ادا جب تک نا ہو جائے
صدیوں بھٹکتی ھی جائے گی
تھک کر جب آہ و فغاں کرو گے
صدا آے گی تو بس اتنی
کہ شکستگی ٹوٹے خوابوں کی
بڑی بے رحم ہوتی ہے

Rate it:
Views: 915
22 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL