خواب میں کر کے رہائی کے نظارے قیدی
Poet: عامر عطا By: مصدق رفیق, Karachiخواب میں کر کے رہائی کے نظارے قیدی
جاگ کر روتے رہے آج بے چارے قیدی
آپ کی دنیا میں جھولے کی سہولت ہوگی
جھولتے ہیں یہاں سولی کے سہارے قیدی
جانتے تھے کہ رہائی کی کوئی راہ نہیں
روز کرتے تھے پر اندھوں کو اشارے قیدی
رات کی آڑ میں ملتی ہیں سزائیں کیا کیا
شاہزادی کو لبھاتے ہیں کنوارے قیدی
اس نے زندان کے سوراخ تلک بند کئے
کاٹ لیں رات نہ گنتے ہوئے تارے قیدی
ہے گرفتار انا ہر کوئی تا حد نگاہ
ظلمت آباد میں اب کس کو پکارے قیدی
تم تو یادوں کو بھی ہم راہ لئے جاتے ہو
چھوڑ کر جاؤ انہیں یہ ہیں ہمارے قیدی
More Sad Poetry






