ہر نئے موڑ پہ مل جاتے ہو
پھر نئی یاد چھوڑ جاتے ہو
ہر نئی یاد میں تم
کچھ نئی بات چھوڑ جاتے ہو
جب میں سو جاتا ہوں
تم میرے خواب میں آجاتے ہو
اک نیا خواب سنا جاتے ہو
کچھ نئی بات بتا جاتے ہو
ہو نہ ہو تم ہو
جسے سو بار دیکھا ہے ہر بار سوچا ہے
میری تعبیر بھی تم ہو
میری تقدیر بھی تم ہو
ناواقف تم سے ہے دنیا
جہاں میں میرے واقف اور
کبھی تو نکلو خوابوں سے
کبھی تو سامنے آؤ
نہیں تو بھول جائیں سب یہی انصاف کرتے ہیں
کہ جوہر اپنی دنیا اور ہے خوابوں کی دنیا اور