خواہش آبرو

Poet: ثقلین آبرو By: ثقلین آبرو, Faisalabad

ہم ان سے اک ملاقات چاہتے ہیں
خوشیوں سے بری دل کی بات چاہتے ہیں

ہو کر تنہا اس دنیا سے
ہر جنم میں تیرا ساتھ چاہتے ہیں

ہو جاے گی مکمل میری مہبت کی سنہت
ہم اک بار تیری ذباں سے اپنی سننا اوقات چاہتے ہیں

گزر گئی ہے تجھ بن میری کتنیں عیدیں
اس بار ہم تیرے ساتھ گزارنا شب بارات چاہتے ہیں

بھول کر ہر آفت کو اب
تھامنا تیرا ہا تھ چاہتے ہیں

جس دن مانگے تجھے لیلتہ القدر سے
ہم خدا سے وہ رات چاہتے ہیں

چھوڑ دو ساری باتیں آبرو
وہ دیکھنا ہی ہیمں اداس چاہتے ہیں

 

Rate it:
Views: 102
15 May, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL