خواہش

Poet: Noor By: Noor, oman muscat

موت کی آغوش میں سونے سے پہلے
دنیا پر اپنی چھاپ چھوڑ جانا چاہتی ہوں

زندگی کی کتاب میں لکھنے کے لیے
اک دلچسپ سا باب چھوڑ جانا چاہتی ہوں

انسانوں کے ذہن میں جو پیدا کر دے ہلچل
کچھ ایسے ہی سوال چھوڑ جانا چاہتی ہوں

تپش محسوس کرے وہ میری لگن کی
کچھ ایسا ہی خیال چھوڑ جانا چاہتی ہوں

جن سے وہ کر سکیں اپنے خوابوں کو شرمیندہ تعبیر
ایسا ہی اک خواب چھوڑ جانا چاہتی ہوں

جس سے پوری ہو جائے میرے دل کی چاہت
اک ایسا ہی خواب چھوڑ جانا چاہتی ہوں

پیدا کر دے جو لوگوں میں چاہت کا جذبہ
ایسی ہی اک مثال چھوڑ جانا چاہتی ہوں

مہکتا رہے جب تک رہے دنیا سلامت
اک خوبصورت سا گلاب چھوڑ جانا چاہتی ہوں

Rate it:
Views: 583
24 Mar, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL