خوبصورتی کی قبا اوڑھے
یہ خودغرض لوگ
انسانیت کے دامان کو تار تار کرتے
بطاہر نرم خو لوگ
دل سیاہ ہیں انکے
کہلاتے ہیں روشن خیال لوگ
نہ جانے کتنے معصوموں کا خون کرتے ہیں جو
کہلاتے ہیں پھر بھی
مسیحا لوگ
درندے بھی جنکی ناظیر نہیں
کہلاتے ہیں انساں لوگ