خوب ہنستے ہو ہنساتے ہو میاں
دَرد ہنسی میں اُڑاتے ہو میاں
اورں کے تو بہہ جاتے ہیں روگ آنکھوں سے
تم کیسے بوجھ اِتنا اُٹھاتے ہو میاں
پُرنم آنکھ کیئے شب بھر جاگتے ہو
خوابوں سے کیونکر آخر اِتراتے ہو میاں
کچھ بولتے نہیں ہو زباں سے صاحب
گیت آنکھوں سے گُنگُناتے ہو میاں
عجب کھیل تماشے ہیں اس دنیا کے
کیوں تم بھی دل کو نہیں بہلاتے ہو میاں
جس ہیر کے رنگ میں رنگ گئے ہو
کیوں بن کے رانجھا نہیں دکھاتے ہو میاں
تلاشے دُنیا تجھ کو زمانوں میں ساجد
کیوں خاک میں خاک نہیں ہو جاتے ہو میاں