خوشبو کو قفس میں ڈالوں کیسے

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

دل سے تیری یاد کو نکالوں کیسے
خوشبو کو قفس میں ڈالوں کیسے

اُسے ضد ہے سِرک جانے کی
ریت کو مٹھی میں دبا لوں کیسے

خونِ جگر سے سینچا ہے جوگلشن
اپنے ہی ہاتھوں سےجلا لوں کیسے

دھڑکنا بھول گیا تیرے جانے پر
دل تو دل ہے اِسے سنبھالوں کیسے

نگاہِ سوز میں ہے خزاں سی ویرانی
چہرے پہ تبسم کو سجا لو ں کیسے

تجھ سے تقدیر نے ملنے نہ دیا
تیری یاد سے دامن چُھڑا لوں کیسے

سوچتا ہوں دل کے نہاں گوشے میں
تجھے مورت کی طرح چھپا لوں کیسے

اب تو ہر شب ہی شبِ اداسی ہے
جہان ِ سوزمیں دل کولگا لوں کیسے

یہ اشک نہیں تیری یاد کا موتی ہے
پلکوں سے گرا کر مٹی میں مِلا لوں کیسے

ابھی خواب ادھورا ہےکہ خود کو
نیند کی آغوش سے جگا لوں کیسے

ہو ناز تجھے دلِ ناداں کے جنوں پر
تیرے دل میں رضا وہ جگہ لوں کیسے
 

Rate it:
Views: 460
26 Jul, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL