خوش مزاجی کا دکھاوا بھی نہیں کر سکتے

Poet: آفتاب شکیل By: سلمان علی, Multan

خوش مزاجی کا دکھاوا بھی نہیں کر سکتے
ہم وہ کاہل ہیں جو اتنا بھی نہیں کر سکتے

وہ سناتے ہیں رہائی کے فریضے سب کو
جو رہا ایک پرندہ بھی نہیں کر سکتے

کتنے مجبور ہیں ہم عام سی شکلوں والے
خود کو ایجاد دوبارہ بھی نہیں کر سکتے

چاہتے ہیں جسے دشمن کی نواسی نکلی
اب تو ہم عشق ادھورا بھی نہیں کر سکتے

اس لیے بنتا نہیں طنز تماشے پہ مرے
یاں تو کچھ لوگ تماشہ بھی نہیں کر سکتے

جسم سانسو کی ستم گار روانہ سے میاں
ایسا بکھرا ہے اکٹھا بھی نہیں کر سکتے

Rate it:
Views: 398
07 Feb, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL