خوفِ خُدا بھی طاری ہے نفس کی طلب بھی جاری ہے اِک کشمکش میں مبتلا یہ زندگی ہماری ہے خوفِ خُدا بھی طاری ہے نفس کی طلب بھی جاری ہے