خوف خدا بھی نہیں آتی

Poet: Sardar By: Sardar Ali Dervaish, Dammam

بڑا اتراتا پھیرتا ہے ظالم شرم تم کو مگر نہیں آتی
بے ہسی کا یہ عالم کہ خوف خدا بھی نہیں آتی

بڑا ہی ناز ہے تجھ کو امت کی پاسداری کا
ندامت سے جھکا ہے سّر، شرم تم کو نہیں آتی

جیں گے ہم کب تلک یہ کرب کی جو زندگی
امید ہی کچھ یوں کہ کوئی امید بھر نہیں آتی

دین کامل کر دیا صداقت سے امانت سے
ارے ظالم شرافت راس تم کو مگر نہیں آتی

غم زیست بھی یوں گزر ہی جائے گی درویش
اک آہ تو نکلتی ہےاثرسے پر آہ بھر نہیں آتی
 

Rate it:
Views: 688
14 May, 2015